Responsive Advertisement

معدے کی تیزابیت اور جلن دور کرنے کے 15 آزمودہ گھریلوعلاج کے طریقے

معدے کی تیزابیت اور جلن دور کرنے کے 15آزمودہ اور موئثر ترین گھریلو علاج کے طریقے




بدہضمی، سینے کی جلن اور  تیزابیت دور کرنے کے مؤثر اور آزمودہ گھریلو علاج کے ٹوٹکے

بدہضمی، سینے کی جلن، یا تیزابیت ہاضمہ کے عام مسائل میں سے ایک ہے جس کا اکثر لوگوں کو سامنا ہوتا ہے۔ معدے کی تیزابیت اور سینے کی جلن ایک عام لیکن انتہائی تکلیف دہ مسئلہ ہے، جو غلط غذا، بے وقت کھانے، یا ذہنی دباؤ کی وجہ سے پیدا ہو سکتا ہے۔ اگرچہ ادویات فوری آرام دیتی ہیں، مگر قدرتی اور گھریلو نسخے دیرپا فائدہ پہنچاتے ہیں، اور سائیڈ افیکٹس سے پاک ہوتے ہیں۔

ذیل میں ہم چند مؤثر اور آزمودہ گھریلو علاج کے ٹوٹکے  پیش کر رہے ہیں جو آپ کو تیزابیت، بدہضمی اور جلن سے نجات دلانے میں مددگار ہو سکتے ہیں:

معدے کے ماہر ین کے مطابق معدے کی تیزابیت کی سب سے عام وجوہات میں دماغی تناؤ، بے وقت کھانے کی عادات، بعض ادویات، بہت زیادہ مسالہ دار کھانوں کا استعمال اور پیٹ کی مختلف بیماریاں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ سگریٹ نوشی بھی معدے کی تیزابیت میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔

اس مسئلے سے چھٹکارا پانے کے لیے عام طور پر گھریلو ٹوٹکوں کو مفید سمجھا جاتا ہے، تاہم ان گھریلو علاج کے ساتھ ساتھ کچھ ایسی چیزوں سے پرہیز کرنے کا بھی مشورہ دیا جاتا ہے جو  پیٹ میں تیزابیت کا باعث بنتی ہیں۔

میو کلینک  ویب سائٹ کے مطابق اگر آپ سینے کی جلن کا شکار ہیں تو سافٹ ڈرنکس سے پرہیز کریں کیونکہ یہ معدے میں مخصوص گیسیں جمع کرکے تکلیف بڑھاتے ہیں۔ آپ کھٹے پھلوں سے بھی پرہیز کریں کیونکہ ان پھلوں میں تیزابیت بھی ہوتی ہے۔

معدے کی خرابی کی وجوہات:

ہمارا طرز زندگی اور کھانے پینے کی عادات براہ راست ہمارے ہاضمے کو متاثر کرتی ہیں۔ مناسب مقدار میں پانی پینا، فائبر سے بھرپور غذائیں کھانے اور باقاعدگی سے ورزش کرنے سے نظام انہضام کو بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔

1. تناؤ اور ڈپریشن:

دماغی تناؤ یا پریشانی نظام ہضم پر منفی اثر ڈالتی ہے کیونکہ اس سے معدے میں تیزابیت یا دیگر مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

• ضرورت سے زیادہ تناؤ یا دباؤ نظام ہضم کو متاثر کرتا ہے۔

• ڈپریشن معدے میں تیزابیت اور السر کا سبب بن سکتا ہے۔

2. پانی کی کمی:

جسم میں پانی کی کمی ہاضمے کی کارکردگی کو متاثر کرتی ہے، کیونکہ پانی کھانے کو ہضم کرنے اور نظام انہضام کو صحیح طریقے سے کام کرنے میں مدد کرتا ہے۔

3. نیند کی کمی:

نیند کی کمی ہاضمے کے عمل کو سست کر سکتی ہے اور جسم کی توانائی کے استعمال کو متاثر کر سکتی ہے۔

  •  نیند کی کمی نظام انہضام کو سست کر دیتی ہے۔
  •  بے قاعدہ نیند پیٹ کی تیزابیت کو بڑھا سکتی ہے۔

4. ادویات کا زیادہ استعمال:

اینٹی بائیوٹک یا درد کش ادویات معدے کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہیں۔ کچھ دوائیں گیس اور بدہضمی کا سبب بن سکتی ہیں۔

5. پیٹ کی بیماریاں:

جیسے گیسٹرائٹس، السر یا گیسٹرک ریفلوکس (GERD) جو ہاضمے کو متاثر کر سکتے ہیں۔

6. ورزش کی کمی:

جسمانی سرگرمی کی کمی سے نظام انہضام سست پڑ جاتا ہے اور قبض یا دیگر مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

• بیٹھنے سے ہاضمہ سست ہوجاتا ہے۔

• جسمانی سرگرمی کی کمی قبض کا باعث بنتی ہے۔

7. کھانے کی حساسیت:

کچھ غذائیں پیٹ میں جلن یا گیس کا باعث بنتی ہیں۔ کچھ لوگ دودھ، گلوٹین یا دیگر اجزاء کے لیے حساس ہوتے ہیں، جو ہاضمے کے مسائل پیدا کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کو ہاضمے کے مسائل کا سامنا ہے تو بہتر ہے کہ ڈاکٹر سے رجوع کریں، تاکہ آپ کی علامات کا صحیح علاج کیا جا سکے۔

معدے کی تیزابیت اور جلن دور کرنے کے آزمودہ اور موئثر ترین گھریلو علاج

مندرجہ ذیل گھریلو علاج معدے کی تیزابیت کے لیے مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔

1۔زیرے کا استعمال:

معدے کی تیزابیت کی وجہ سے بھی سانس کی بو آسکتی ہے، لہٰذا تیزابیت کو کنٹرول کرنے  اور سانس کی بو ختم کرنےکے لیے زیرہ  بہترین ہے، جو نظام انہضام کو بہتر بناتا ہے اور پیٹ کے درد کی شدت کو بھی کم کرتا ہے۔ اس پریشانی سے نجات کے لیے ایک چائے کا چمچ زیرہ ایک کپ پانی میں ابال کر قہوہ  بنائیں اور ہر کھانے کے بعد اس قہوے کو باقاعدگی سے پی لیں۔ چند دنوں تک اس گھریلو ٹوٹکے پر عمل کرنے سے پیٹ کی جلن کم ہونا شروع ہو جائے گی۔ 

2۔دلیہ:

دلیہ کو بچوں کا کھانا بھی کہا جاتا ہے، کیونکہ یہ بہت نرم غذا ہے جو آسانی سے ہضم ہو جاتی ہے۔ اس لیے اکثر طبی ماہرین تیزابیت کی صورت میں اسے استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ دلیہ میں موجود فائبر پیٹ کے پھولنے اور پانی کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ اس کے ساتھ یہ معدے میں پیدا ہونے والے اضافی تیزاب کو جذب کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ فائبر سے بھرپور دیگر غذائیں بھی معدے کی تیزابیت کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہیں۔

3۔ادرک کا استعمال:

یہ جڑ والی سبزی تیزابیت میں بہت مفید ہے، کیونکہ ادرک کے بہت سے طبی فوائد ہیں۔ اس میں اینٹی آکسیڈنٹ اور سوزش کی خصوصیات ہیں جو پیٹ کی تیزابیت، بدہضمی، سینے کی جلن اور پیٹ کے دیگر مسائل کے لیے بھی مفید ہیں۔ اگر آپ معدے کی تیزابیت کا شکار ہیں تو ادرک کی چائے کا استعمال شروع کریں، ادرک کا ایک ٹکڑا لیں اور اسے ایک کپ پانی میں ابالیں اور ٹھنڈا ہونے پر پی لیں۔ اس کے علاوہ ادرک کے تازہ ٹکڑوں کو بھی کھانے کے ساتھ استعمال کیا جا سکتا ہے۔

4۔دہی کا استعمال:

دہی کو پیٹ کی تیزابیت کا بہترین علاج کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ دہی میں ایسے مفید غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو پیٹ کی جلن کو کم کرنے میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اگر آپ کو اکثر پیٹ میں جلن کا سامنا رہتا ہے تو نہارمنہ دہی کا استعمال شروع کر دیں، اسے کچھ دن استعمال کرنے کے بعد معدے کی تیزابیت میں نمایاں کمی آنا شروع ہو جائے گی۔ دہی کی تاثیر بڑھانے کے لیے آپ اس میں کیلا اور خربوزہ بھی شامل کر سکتے ہیں۔ اس سے نہ صرف تیزابیت میں کمی آئے گی بلکہ آپ کو بھرپور غذائیت بھی ملے گی، جو آپ کو تھکاوٹ اور کمزوری محسوس کرنے سے روکے گی۔

5۔سونف کا استعمال:

بعض طبی ماہرین کے مطابق کھانے کے بعد سونف کے چند بیج چبانے سے تیزابیت کی شدت میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ سونف سے بنی چائے بھی غذائی نالی کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے بہت مفید سمجھی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ سونف سے بنا مشروب بھی بدہضمی اور پیٹ پھولنے کے لیے بہت مفید ہے۔

6۔سبز پتوں والی سبزیاں:

پیٹ کی تیزابیت سے نجات کے لیے سبز پتوں والی سبزیاں بھی بہت مفید ہیں۔ اس مسئلے سے نجات کے لیے آپ دھنیا، پودینہ، میتھی اور بند گوبھی وغیرہ کا باقاعدگی سے استعمال کر سکتے ہیں۔ معدے کی تیزابیت زیادہ تر غیر صحت بخش غذاؤں کے استعمال سے ہوتی ہے، لہٰذا ایسی غذاؤں کے بجائے صحت بخش سبز پتوں والی غذائیں استعمال کی جائیں۔

7۔ناریل کا پانی:

معدے کی جلن کی صورت میں ناریل کا پانی پیا جائے تو تیزاب کی سطح الکلائن میں بدل جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ناریل کا پانی پینے سے معدے میں ایسے اجزاء کی مقدار بڑھ جاتی ہے جو تیزابیت کے مضر صحت اثرات سے بچاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ناریل کا پانی فائبر سے بھی بھرپور ہوتا ہے جو تیزابیت کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

8۔کیلے کا استعمال:

کیلے تیزابیت کی شدت کو کم کرنے کے لیے بہت مفید تصور کیے جاتے ہیں، کیوں کہ ان میں ایکائیلین کی بڑی مقدار ہوتی ہے، جو تیزابیت کے خلاف موثر کام کرتی ہے۔ پیٹ کی جلن سے نجات کے لیے آپ روزانہ ایک سے دو کیلے کھا سکتے ہیں۔ 

اس کے علاوہ آپ کیلے کو دہی میں شامل کر کے بھی کھا سکتے ہیں اور اس سے تیار کردہ مزیدار ملک شیک بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ کیلے کو دودھ اور دہی کے ساتھ استعمال کرنے سے نہ صرف معدے کی تیزابیت کم ہوگی بلکہ آپ کی طاقت بھی بڑھے گی۔

9۔گڑ کا استعمال:

گڑ کو پیٹ کی جلن کے لیے بھی مفید سمجھا جاتا ہے، اس میں میگنیشیم وافر مقدار میں پایا جاتا ہے جو کہ نظام ہاضمہ کو طاقت فراہم کرتا ہے اور تیزابیت کو کم کرتا ہے۔ پیٹ کی جلن سے نجات کے لیے گڑ کا ایک چھوٹا ٹکڑا کھانے کے بعد منہ میں رکھیں اور اسے چوس لیں۔ 

اس سے نہ صرف تیزابیت کم ہوگی بلکہ آپ کے جسم کا درجہ حرارت بھی معتدل ہوگا۔ یہ علاج معدے کی تیزابیت کے لیے بہت موثر سمجھے جاتے ہیں۔ اگر آپ کے پیٹ کی تیزابیت ان علاجوں کی مدد سے کم نہیں ہوتی ہے تو آپ کو ہ معدے کے ماہر سے رابطہ کرنا پڑے گا۔

10۔لیموں پانی:

لیموں پانی معدے میں تیزابیت کو متوازن کرتا ہے۔

طریقہ استعمال:

ایک گلاس نیم گرم پانی میں آدھا لیموں نچوڑ کر خالی پیٹ پئیں۔ یہ نہ صرف تیزابیت کم کرتا ہے بلکہ ہاضمہ بھی بہتر بناتا ہے۔

 11۔اجوائن اور کالا نمک:

اجوائن معدے کے لیے بہترین تصور کی جاتی ہے اور تیزابیت میں فوری آرام دیتی ہے۔

طریقہ:

آدھا چائے کا چمچ اجوائن اور چٹکی بھر کالا نمک پانی کے ساتھ لیں۔

 12۔ادرک کا استعمال:

ادرک قدرتی طور پر سوزش ختم کرنے والی جڑی بوٹی ہے جو معدے کے مسائل میں مفید ہے۔

طریقہ:

تازہ ادرک کے چند ٹکڑے نیم گرم پانی میں ڈال کر اُبالیں، چھان کر پی لیں۔ یہ بدہضمی، گیس اور جلن کو کم کرتا ہے۔

13۔پودینے کی چائے:

پودینہ معدے کو ٹھنڈک دیتا ہے اور سینے کی جلن کو کم کرتا ہے۔

طریقہ:

پودینے کے تازہ پتوں کو پانی میں اُبال کر چائے کی طرح پی لیں۔

14۔ زیرہ پانی:

زیرہ ہاضمہ بہتر بنانے اور تیزابیت کو کم کرنے میں مفید ہے۔

طریقہ:

ایک چائے کا چمچ زیرہ پانی میں اُبال کر پی لیں، دن میں 2 بار۔

 15۔ٹھنڈا دودھ:

اگر آپ کو دودھ سے الرجی نہیں، تو ٹھنڈا دودھ پینا تیزابیت میں فوری آرام دیتا ہے کیونکہ یہ معدے کی تیزابیت کو نیوٹرل کرتا ہے۔اس کے علاوہ ؛

  • سونف اور اجوائن کا قہوہ :    ہاضمہ بہتر کرتا ہے اور گیس کو کم کرتا ہے۔
  • نیم گرم پانی میں لیموں اور شہد :    قبض دور کرنے میں مددگار۔
  • السی کے بیج :    فائبر سے بھرپور، پیٹ صاف رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔
  • پپیتا اور امرود :    قدرتی ریشہ فراہم کرتے ہیں۔
  • پودینے کی چائے :   گیس اور اپھارہ کم کرنے میں مفید۔

 دیگر اہم مشورے:

کھانے کے بعد فوراً لیٹنے سے گریز کریں

مسالہ دار اور تلی ہوئی اشیاء سے پرہیز کریں

کھانے کو اچھی طرح چبا کر کھائیں

روزانہ 15-20 منٹ چہل قدمی کو معمول بنائیں

خلاصہ:

ہمارا طرز زندگی اور کھانے پینے کی عادات براہ راست ہمارے ہاضمے کو متاثر کرتی ہیں۔ مناسب مقدار میں پانی پینا، فائبر سے بھرپور غذائیں کھانے اور باقاعدگی سے ورزش کرنے سے نظام انہضام کو بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔
اس مسئلے سے چھٹکارا پانے کے لیے عام طور پر گھریلو ٹوٹکوں کو مفید سمجھا جاتا ہے، تاہم ان گھریلو علاج کے ساتھ ساتھ کچھ ایسی چیزوں سے پرہیز کرنے کا بھی مشورہ دیا جاتا ہے جو  پیٹ میں تیزابیت کا باعث بنتی ہیں۔

مزید معلومات کے لیے یہ بھی پڑھیں! 

آپ کی رائے:

 اگر آپ معدے کی جلن یا تیزابیت سے پریشان ہیں تو اب مہنگی دواؤں کے بجائے آزمائیں یہ قدرتی گھریلو نسخے!
 صحت مند زندگی کے لیے آج ہی اپنی غذا اور عادات میں یہ آسان تبدیلیاں لائیں۔
 اپنی رائے ضرور شیئر کریں اور پوسٹ کو آگے بڑھا کر کسی اور کی مدد کریں!

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے