قبض کی علامات، وجوہات، اور گھریلو علاج کے 22 طریقے
جانیئےقبض کی علامات، وجوہات، اور گھریلو علاج:
قبض کی علامات:
قبض
کی پہچان درج ذیل علامات سے ہو سکتی ہے:
- ہفتے میں تین بار سے کم رفع حاجت آنا
- فضلے کا سخت اور خشک ہونا
- پیٹ میں درد، بھاری پن یا گیس
- رفع حاجت کرنے کے بعد بھی مکمل صفائی محسوس نہ ہونا
- رفع حاجت کرتے وقت درد یا تکلیف
- تیزابیت، بدہضمی، متلی
- نیند کی کمی، تھکن، سستی
- وزن میں کمی
- بھوک کم لگنا
- آنتوں کی حرکت کے دوران درد
- خشک، سخت یا گانٹھ دار فضلے کا آنا
قبض کی عام وجوہات:
قبض کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، جیسے:
- ریشہ (فائبر) والی غذا کی کمی
- کم پانی پینا
- جسمانی سرگرمی نہ کرنا
- کھانے کے اوقات میں بے ترتیبی
- ذہنی دباؤ یا تناؤ
- نیند کی کمی
- زیادہ تیل، چینی اور سفید آٹے والی خوراک
- رفع حاجت روک کر بیٹھے رہنا
- قبض پیدا کرنے والی دواؤں کا استعمال (جیسے آئرن، اینٹی ڈپریسنٹس)
- آنتوں کے عضلات میں مسئلہ
- بڑھتی عمر، حمل، یا سفر
کی تبدیلی
اگر ان وجوہات کو نہ روکا جائے تو یہ آگے جا کر پیچیدگیاں پیدا کر سکتی ہیں جیسے کہ؛
- بواسیر
- آنتوں میں زہریلے مواد کا جمع ہونا
- رفع حاجت روکنے میں دقت
قبض سے نجات کے لیے موئثر گھریلو علاج کے 22 طریقے:
اگر آپ کو آنتوں کی باقاعدہ حرکت میں دشواری ہو، پیٹ میں گیس، درد یا بدہضمی کی شکایت ہو، تو یہ علامات قبض کی نشاندہی
کرتی ہیں۔ قبض نہ صرف نظامِ ہضم کو متاثر کرتی ہے بلکہ مجموعی صحت پر بھی منفی اثر ڈال سکتی ہے۔ خوش قسمتی سے چند آسان
اور مؤثر
گھریلو طریقے ایسے ہیں جن کی مدد سے آپ بغیر دوا کے قبض سے نجات حاصل کر سکتے ہیں؛
1۔ پانی کا وافر استعمال:
پانی جسم کے ہر نظام کو متحرک رکھنے کے لیے ضروری ہے، خاص طور پر نظامِ ہضم کے لیے۔ اگر آپ روزانہ پانی کی مناسب
مقدار نہیں پیتے تو خوراک سخت ہو کر آنتوں میں رُک سکتی ہے، جو قبض کا سبب بنتی ہے۔
قبض سے نجات کے لیے دن میں کم از کم 6 سے 8 گلاس پانی پینا چاہیے۔ پانی خوراک کو نرم کرتا ہے، آنتوں کو نرم رکھتا ہے، اور
فضلے کو آسانی سے خارج کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اگر ممکن ہو تو نیم گرم پانی یا لیموں ملا پانی بھی پیا جا سکتا ہے جو اضافی فائدہ پہنچاتا
ہے۔
2۔ فائبر سے بھرپور غذاؤں کا استعمال:
قبض کا ایک اہم سبب ریشہ (فائبر) کی کمی ہے۔ فائبر آنتوں کی حرکت کو متحرک کرتا ہے اور فضلے کو نرم بناتا ہے تاکہ اس کا
اخراج آسان ہو۔
فائبر دو اقسام کا ہوتا ہے: حل پذیر اور غیر حل پذیر۔ دونوں ہی نظامِ ہضم کے لیے ضروری ہیں۔
دلیا، دالیں، پھلیاں، بیج، گری دار میوے، سبزیاں اور پھل فائبر سے بھرپور غذائیں ہیں۔ اسپغول کا چھلکا بھی قدرتی فائبر کا
بہترین ذریعہ ہے۔
اگر خوراک سے کافی فائبر حاصل نہ ہو تو فائبر سپلیمنٹس (پاؤڈر یا کیپسول) کا استعمال کیا جا سکتا ہے، لیکن انہیں ہمیشہ ہدایت
کے مطابق استعمال کریں۔
3۔ نیم گرم پانی میں لیموں
نیم گرم پانی میں لیموں کا رس نچوڑ کر صبح نہار منہ پینا قبض کے لیے ایک پرانا اور آزمودہ نسخہ ہے۔ لیموں میں موجود سٹرک
ایسڈ نظامِ ہضم کو متحرک کرتا ہے اور جسم سے زہریلے مادوں کے اخراج میں مدد دیتا ہے۔ یہ عمل نہ صرف آنتوں کی صفائی
کرتا ہے بلکہ دن بھر ہاضمہ بھی بہتر بناتا ہے۔
4۔ پودینہ یا ادرک کی چائے:
اگر قبض کی شکایت ہو تو ایک کپ پودینہ یا ادرک کی چائے نہایت مؤثر ثابت ہو سکتی ہے۔ پودینہ میں موجود مینٹھول آنتوں
کے عضلات کو آرام دیتا ہے، جبکہ ادرک نظامِ ہضم کو متحرک کرنے والی قدرتی گرم غذا ہے۔
ادرک قبض کے لیے حیرت انگیز گھریلو علاج میں سے ایک ہے کیونکہ یہ پیٹ کا اپھارہ، درد اور متلی کو سنبھالنے میں بھی مدد کرتی ہے۔ کھانے سے پہلے یا بعد میں ان میں سے کسی ایک کی، چائے پینے سے ہاضمہ بہتر ہوتا ہے اور آنتوں کی صفائی میں مدد ملتی ہے۔ یہ چائے نہ صرف جسمانی سکون دیتی ہے بلکہ آنتوں کی حرکت کو نرم اور متوازن رکھتی ہے۔
5۔ ورزش اور جسمانی حرکت:
ایک جگہ بیٹھے رہنے کا رجحان قبض کی ایک بڑی وجہ ہے۔ روزانہ ہلکی پھلکی ورزش، چہل قدمی، یا یوگا آنتوں کی حرکت کو تیز
کرتا ہے اور نظامِ ہضم
کو متحرک رکھتا ہے۔ جسمانی حرکت قبض سے بچاؤ کے لیے ایک قدرتی اور لازمی عمل ہے۔
6۔ سیب کا جوس
سیب کا جوس قدرتی طور پر پیکٹین سے بھرپور ہوتا ہے جو آنتوں کی حرکت کو سہارا دیتا ہے۔ اگرچہ اس میں فائبر کی مقدار نسبتاً
کم ہوتی ہے، لیکن فرکٹوز کی مناسب مقدار ہاضمے کو حرکت میں لاتی ہے۔ حساس معدے والے افراد کو اسے معتدل مقدار میں
استعمال کرنا چاہیے، لیکن عمومی طور پر صبح نہار منہ یا شام کے
وقت سیب کا جوس پینے سے قبض میں بہتری آ سکتی ہے۔
7۔ انجیر:
انجیر ایک قدرتی اور نرم غذا ہے جو فائبر سے بھرپور ہوتی ہے اور قبض کے لیے ایک بہترین گھریلو علاج کے طور پر جانی جاتی
ہے۔ انجیر کو رات بھر پانی میں بھگو کر صبح کھانے سے فوری آرام ملتا ہے۔ خشک انجیر بھی فائبر، آئرن، اور وٹامن بی 6 سے
بھرپور ہوتی ہے، جو نظامِ ہضم کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ انجیر بچوں اور بڑوں دونوں کے لیے مفید ہے اور روزمرہ
خوراک میں شامل کرنے سے مجموعی صحت
پر مثبت اثر پڑتا ہے۔
8۔ دلیہ:
دلیہ یعنی اوٹس ایک مکمل غذائیت سے بھرپور غذا ہے جو فائبر، پروٹین، اور میگنیشیم کا بہترین ذریعہ ہے۔ خاص طور پر حل پذیر
فائبر آنتوں کی حرکت کو بہتر بناتا ہے اور قبض سے نجات میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اسے ناشتہ میں دودھ یا پانی میں پکا کر
پھلوں یا شہد کے ساتھ کھایا جائے تو نہ صرف ذائقہ بہتر ہوتا ہے
بلکہ ہاضمہ بھی فعال رہتا ہے۔ دلیہ
بزرگوں کے لیے خاص طور پر ایک آسان اور ہلکی غذا ہے جسے
روزمرہ خوراک میں ضرور شامل کرنا چاہیے۔
9۔لیموں
اور شہد کا امتزاج:
شہد کو قبض کو دور کرنے کے لیے ایک فائدہ مند گھریلو علاج مانا جاتا ہے۔ نیم گرم پانی میں شہد اور چند قطرے لیموں شامل کر
کے صبح نہار منہ پینا قبض کے لیے نہایت مؤثر گھریلو علاج ہے،اس کے نتائج زیادہ فائدہ مند ہوتے ہیں ۔ شہد میں موجود انزائمز
قبض
کا علاج کرتے ہیں اور ہاضمے کو مستحکم کرتے ہیں۔
10۔ کافی کا استعمال:
کیفین سے بھرپور کافی آنتوں کی حرکت کو متحرک کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ کافی میں نہ صرف کیفین ہوتا ہے، بلکہ
اس میں معمولی مقدار میں فائبر بھی موجود ہوتا ہے جو
نظامِ ہضم کو سہارا دیتا ہے۔
کافی
پینے سے معدے کے عضلات فعال ہوتے ہیں، ہاضمہ بہتر ہوتا ہے اور آنتوں کی کارکردگی میں
بہتری آتی ہے۔
اس
کے علاوہ ہربل ٹی (مثلاً پودینے یا ادرک کی چائے) بھی مفید ہے، خاص طور پر جب اس میں
شہد یا لیموں کا رس شامل کیا جائے۔
11۔ پھلوں کا استعمال:
پھل عام طور پر غذائیت سے بھر پور غذا سمجھی جاتی ہے اس کے ساتھ ساتھ پھلوں میں فائبر کی موجودگی ہاضمے کے عمل کو بہتر
بنا کر قبض کا بھی خاتمہ کرتی ہے کچھ پھل اس حوالے سے بہت معاون ثابت ہو سکتے ہیں جن میں پپیتا ، آڑو، ناشپاتی ، انگور، آلوچہ
اور اسٹرابیری شامل ہیں۔
12۔ سبزیوں اور دالوں کا استعمال:
یہ تمام قدرتی اشیاء جو کہ پودوں سے حاصل کی جاتی ہیں ان میں فائبر کی بڑی مقدار شامل ہوتی ہے وہ سبزياں جو سبز رنگ کی
ہوتی ہیں قبض کے خاتمے میں خصوصی کردار ادا کر سکتی ہیں ان میں پالک ،مٹر، گوبھی، گاجر اور سلاد کے لیۓ استعمال ہونے
والی تمام سبزیاں شامل ہیں۔ جو لوگ قبض کی بیماری میں مبتلا ہوں ان کو چاہیۓ کہ وہ کھانے کے ساتھ تازہ سبزیوں والی سلاد
کو لازمی استعمال کریں۔
13۔کیسٹر آئل:
اس بیماری کی علامات کو ختم کرنے کے لیے کیسٹر آئل کئی برسوں سے استعمال ہو رہا ہے۔ دراصل اس تیل میں ایسے اجزاء شامل
ہوتے ہیں جو آپ کی چھوٹی اور بڑی آنتوں کو حرکت میں لا کر اس کی علامات سے نجات دلاتے ہیں۔ اس تیل کے ایک سے دو
چائے کے چمچ خالی پیٹ استعمال کرنے سے صرف آٹھ گھنٹوں میں مثبت اثرات
ظاہر ہوتے ہیں۔
14۔شیرے کا استعمال:
شیرے میں کافی مقدار میں مفید وٹامنز اور منرلز پائے جاتے ہیں جو اس بیماری کی علامات کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ سونے
سے پہلے ایک چائے کا چمچ شیرہ استعمال
کرنے سے صبح کے وقت قبض سے چھٹکارا مل سکتا ہے۔
15۔پروبائیوٹکس غذاؤں کا استعمال:
ایسی غذائیں، جن میں پروبائیوٹکس وافر مقدار میں پایا جاتا ہے، اس بیماری کی شدت کو روکنے کے لیے مددگار ثابت ہو سکتی
ہیں۔ دہی اور دودھ میں پروبائیوٹکس وافر مقدار میں پایا جاتا ہے جو معدے میں موجود فائدہ مند بیکٹیریا کی مقدار بڑھاتا ہے
جس سے قبض کی روک تھام میں مدد ملتی ہے۔اس کے علاوہ پروبائیوٹک سے بھرپور غذائیں جیسے دہی، میسو سوپ، نرم پنیر،
کیفیر، کھٹا اچار اور ٹیمپہ آنتوں میں زیادہ اچھے بیکٹیریا کو متعارف کرواتے ہیں، اس طرح ہاضمے کے نظام کو متوازن کرکے آنتوں
کی
آسانی سے چلنے میں مدد ملتی ہے۔
16۔خشکآلو بخارا:
آلو بخارا کا جوس قبض کی شدت کو کم کرنے کا بہترین ٹوٹکہ ہے لیکن یہ پھل سارا سال دستیاب نہیں ہوتا اس لیے اس کو خشک
کر لیا جاتا ہے جو سارا سال استعمال کیا جا سکتا ہے۔ کچھ ماہرین کے مطابق اس بیماری کی شدت کو کم کرنے کے لیے آلو بخارا فائبر
سے زیادہ مؤثر ہو سکتا ہے۔ آلو بخارا کے 7 خشک دانے دن میں 2 مرتبہ استعمال کرنے سے اس بیماری کی علامات کو کم کیا جا سکتا
ہے۔ تاہم معدے کے امراض کا شکار اس
ٹوٹکے کو اپنے معالج کے مشورے کے بعد استعمال کر سکتے ہیں۔
17۔لیموں پانی:
لیموں کے رس میں سائٹرک ایسڈ ہوتا ہے جو آپ کے نظام انہضام کو متحرک کرنے میں مدد کرتا ہے اور آپ کے جسم سے
زہریلے مادوں کو بھی باہر نکال سکتا ہے۔ لیموں قدرتی قبض سے نجات میں بہت مددگار ثابت ہوتا ہے ۔ آپ روزانہ صبح ایک
گلاس پانی لے کر اس میں تازہ لیموں کا رس نچوڑ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اپنی چائے میں لیموں شامل کرنا قبض کے لیے ایک
مثالی گھریلو علاج ہے اور یہ طویل مدتی ہاضمے کو بھی بہتر بنا سکتا ہے۔
18۔کشمش
کا استعمال:
کشمش ایک خشک میوہ ہے جس میں فائبر کے ساتھ ساتھ ٹارٹارک ایسڈ بھی پایا جاتا ہے جو پاخانے کے اخراج کو آسان بناتا
ہے۔ ہر روز تقریباً 14 گرام کشمش استعمال کرنے سے نظامِ انہظام دوگنا تیزی سے کام کرتا ہے۔ قبض کی علامات کی شدت کم
کرنے کے لیے
چیری اور خوبانی بھی استعمال کی جا سکتی ہیں کیوں کہ یہ بھی فائبر سے بھرپور ہوتی
ہیں۔
19۔ پیٹ کی مالش کرنا:
پیٹ کا مناسب مساج بھی قبض کے لیے سب سے مؤثر گھریلو علاج ہے۔ پیٹھ کے بل لیٹ کر 10 منٹ تک پیٹ کو گھڑی کی
سمت دبانے سے قبض سے فوری نجات ملتی ہے۔ اس حالت میں مبتلا افراد دن میں دو بار اس مساج کی مشق کر سکتے ہیں۔ گھڑی
کی سمت حرکت بڑی آنت میں رفع حاجت کو ملاشی کی طرف دھکیلتی ہے۔ مساج سے پہلے گرم چائے یا پانی پینا معدے کی
حالت کو مزید بہتر بنا سکتا ہے۔
20۔ ناریل پانی:
ناریل کا پانی کسی فرد کو ہائیڈریٹ کرتا ہے اور اسے detoxifies کرتا ہے، نظام انہضام کو متحرک کرتا ہے اور آنتوں کی بہتر
حرکت میں مدد کے لیے گردوں کے افعال کو بڑھاتا ہے۔ ناریل کے پانی میں میگنیشیم ہوتا ہے جو آنتوں کی دیوار کے مسلز کو
جسم سے پاخانے کے مادے کو باہر نکالنے میں مدد کرتا ہے۔
21۔ اومیگا 3 تیل:
بھنگ کے بیج، مچھلی اور فلیکسیڈ میں موجود اومیگا 3 تیل قبض کے لیے بہترین گھریلو علاج ہیں۔ وہ آنتوں کی دیواروں کو چکنا
کرتے ہیں اور ان کا جلاب اثر ہوتا ہے، جس سے فرد کے لیے رفع حاجت گزرنا آسان ہو جاتا ہے۔ مچھلی جیسے سالمن، ایوکاڈو،
بھنگ کی
مصنوعات، اور فلیکس سیڈ کا غذا میں ہونا ان تیلوں کو قدرتی طور پر نظام انہضام میں
داخل کر سکتا ہے۔
22۔بچوں کی قبض کا علاج:
اگر آپ کے بچے کو قبض کی علامات کا سامنا ہے تو سائیکل چلانے کے انداز میں اس کی ٹانگوں کو حرکت دیجیئے اور اس کے پیٹ
کو سہلائیے۔ اس کے ساتھ آپ اپنے بچے کو مناسب مقدار میں ایسے پھل بھی کھلا سکتے ہیں جو فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں۔اس
بیماری کی علامات گھریلو علاج کے ذریعے بآسانی ختم کی جا سکتی ہیں۔ تاہم اگر یہ علامات زیادہ عرصے تک برقرار رہیں تو کچھ شدید
بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ قبض کی علامات زیادہ دیر برقرار رہنے کی صورت میں اپنے معالج سے رابطہ کریں۔
خلاصہ :
قبض ایک عام مگر قابلِ علاج مسئلہ ہے۔ اگرچہ اکثر یہ مسئلہ گھریلو طریقوں سے ختم ہو جاتا ہے، مگر اگر علامات کئی دن تک
برقرار رہیں تو یہ کسی بڑی بیماری کی علامت ہو
سکتی ہے، اس لیے بروقت معالج سے رابطہ ضرور کریں۔
قبض کے سبب ہونے والی پیچیدگیاں:
جسم میں سے فاضل مادوں کا خارج ہونا جسم کی صحت کے لیۓ بہت ضروری ہوتا ہے ۔ اگر یہ مادے جسم سے خارج نہ ہوں تو
بہت ساری پیچیدگیوں کا سبب
بن سکتے ہیں جن میں سے کچھ اس طرح سے ہوسکتی ہیں۔
۔ 1 بھوک
کا کم ہو جانا
۔ 2 جگر
کے کام کا متاثر ہونا اور تازہ خون نہ بننا
۔ 3 زہریلے
مادوں کی موجودگی کے سبب گردے کے کام کا متاثر ہونا
۔ 4 جلد
اور ہڈیوں کی نشو ونما کا متاثر ہونا
ڈاکٹر سے کب رجوع کرنا چاہیے:
اگر آپ کا رفع حاجت کا مسئلہ بے قاعدگی کا شکار ہے اور آپ کو روزانہ کم از کم ایک بار رفع حاجت نہیں آتا ہے اور اس کا
دورانیہ تین سے چار دن کے بعد ہوتا ہے اور آپ کو اوپر بتائےگئے اقدامات سے بھی کوئی فائدہ نہیں ہو رہا ہے تو اس صورت
میں آپ کو فوری معدے کے
ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیئے۔
کب لوگوں کو قبض سے نجات کے لیے سرجری کی ضرورت ہوتی ہے؟
گھریلو
علاج سے قبض کا علاج مشکل ہو سکتا ہے۔ اگر درج ذیل علامات اس کے ساتھ
ہوں:
- رفع حاجت میں خون
- شدید درد
- ناقابل وضاحت وزن میں کمی
- بخار
خلاصہ :
گیس اور قبض جیسے مسائل عام مگر تکلیف دہ ہو سکتے ہیں، جن کی بنیادی وجوہات میں ناقص خوراک، پانی کی کمی، ذہنی دباؤ اور ورزش کی کمی شامل ہیں۔ خوش قسمتی سے ان مسائل کا حل ہمارے کچن میں موجود قدرتی اشیاء میں پایا جاتا ہے۔
جیسے کہ اجوائن، زیرہ، ادرک، پودینہ، لیموں پانی، فائبر والی غذائیں اور پروبائیوٹکس۔ ان کے باقاعدہ استعمال، مناسب پانی پینے، ورزش، اور مالش جیسی سادہ عادات اپنا کر ہم ان بیماریوں سے چھٹکارا پا سکتے ہیں۔
مزید معلومات کے لیے یہ بھی پڑھیں!
متوازن غذا صحت مند زندگی کی بنیاد
صحت مند طرز زندگی کی جانب پہلا قدم!
ویٹ لفٹنگ کے فائدے اور نقصانات کیا ہیں؟
انتباہ
یہ بلاگ عام گھریلو ٹوٹکوں پر بنی ہے جو نسل در نسل چلتے آرہے ہیں اس لیے کسی بھی انتہائی صورت میں اپنےمعالج سے رجوع کریں۔
یہ تمام گھریلو علاج نہایت سادہ، سستے اور بغیر کسی مضر اثرات کے ہوتے ہیں۔ اگر آپ کو بار بار گیس یا بدہضمی کی شکایت رہتی ہے تو ان میں سے کوئی بھی نسخہ آزمائیں — اور اگر مسئلہ مستقل ہو جائے جیسے بدہضمی، آنتوں کی خرابی، یا قبض تو ایسی صورت میں ڈاکٹر سے مشورہ لینا بہتر ہے،طبی معائنے سے غفلت نہ برتیں۔
آپ کی رائے:
اگر آپ بھی گیس یا قبض کا شکار ہیں تو ان آزمودہ گھریلو نسخوں کو آج ہی آزمائیں !
کمنٹ میں بتائیں آپ کو
کون سا ٹوٹکہ سب سے مؤثر لگا؟
اس معلوماتی پوسٹ کو
اپنے دوستوں اور فیملی کے ساتھ شیئر کریں تاکہ وہ بھی فائدہ اٹھا سکیں!
فالو کریں مزید گھریلو اور قدرتی علاج جاننے کے لیے۔
0 تبصرے
خوش آمدید! آپ کی رائے ہمارے لیے قیمتی ہے۔ براہ کرم اپنی بات ادب و احترام سے شیئر کریں، کیونکہ صحت مند گفتگو ہی صحت مند زندگی کا آغاز ہے۔ شکریہ