Responsive Advertisement

قبض اور گیس کے مسائل، علامات، وجوہات اور بچاؤ کی 10غذائی تجاویز

قبض اور گیس کے مسائل، علامات، وجوہات اور بچاؤ کی 10 مؤثر غذائی تجاویز

قبض اور گیس کے مسائل سے اور ان سے بچاؤ کی 10 غذائی تجاویز

قبض اور گیس کا مسئلہ آج کل عام ہو چکا ہے، خاص طور پر اُن افراد میں جو غیر متوازن خوراک اور سست طرزِ زندگی اپناتے ہیں۔ یہ مسائل نہ صرف جسمانی تکلیف کا باعث بنتے ہیں بلکہ زندگی کے معیار کو بھی متاثر کرتے ہیں۔

ہاضمے کی صحت کا تعلق براہ راست آپ کے طرزِ زندگی اور خوراک سے ہے۔ اگر آپ کو اکثر قبض، گیس بدہضمی یا معدے کی دیگر شکایات ہوتی ہیں، تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کے نظامِ ہضم کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

قبض اور گیس کی علامات، وجوہات اورغذائی تجاویز:

اگرچہ صحت مند غذا کا انتخاب ضروری ہے، لیکن ساتھ ہی وقت پر کھانا، جسم کو ہائیڈریٹ رکھنا اور متحرک رہنا بھی ہاضمے کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے اہم عوامل ہیں۔ اس آرٹیکل میں ہم آپ کو  نظامِ ہضم خراب ہونے کی وجوہات اور کچھ آزمودہ اور آسان قدرتی طریقے بتائیں گے، جو آپ کے ہاضمے کو تندرست رکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

قبض اور گیس کی علامات :

اس تحریر میں ہم قبض اور گیس کی ممکنہ وجوہات، علامات اور چند مؤثر گھریلو علاج پر روشنی ڈالیں گے۔

قبض کی عام علامات:

  • ہفتے میں تین بار سے کم پاخانہ آنا
  • پاخانہ سخت اور خشک ہونا
  • پیٹ میں بھاری پن یا درد
  • زور لگانے کے باوجود مکمل صفائی نہ ہونا
  • پاخانے کے بعد بھی  پیٹ بھرا محسوس ہونا
  • تیزابیت اور معدے کی جلن
  •  متلی 
  •    پیٹ درد 
  •    پیٹ کے پھول جانے کا احساس 
  •   پاخانہ کرتے وقت تکلیف کا سامنا کرنا 
  •  قوتِ ہاضمہ اور بھوک میں کمی 
  •  نیند کی کمی 
  •  اعصابی تھکان 
  • سستی و کاہلی 
  • آنتوں کی حرکت کے ساتھ شدید درد
  • وزن کم ہونا
  • معمول سے کم پاخانہ کا گزرنا
  • سخت، خشک یا گانٹھ والا پاخانہ

گیس کی عام علامات:

منہ میں چھالے اور زبان کا پھٹ جانا 
مزاج میں بد مزگی ہونا
•    معدے میں گرگراہٹ یا آوازیں آنا
کھٹی ڈکاروں کا آنا
گھبراہٹ محسوس کرنا
مسوڑوں کا پھول جانا 
چکر آنا
بلڈ پریشر 
دھڑکن کا تیز ہونا 
منہ سے بدبو کا آنا 
پیٹ میں مکمل پن یا تنگی کا احساس
کھانے یا پینے کے بعد بار بار دھڑکن کا تیز ہونا
گیس کا ضرورت سے زیادہ گزرنا
پیٹ  میں درد یا مروڑ
پیٹ میں دباؤ یا بھاری پن کا احساس
•       کھانا ہضم کرنے میں دشواری، اکثر گیس کے ساتھ بدہضمی

قبض اور گیس ہونے کی ممکنہ وجوہات:



قبض اور گیس کے مسائل کی ممکنہ وجوہات اور گھریلو علاج


نظامِ ہاضم خراب ہونے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ یہ مسئلہ مختلف عوامل کی بنا پر  پیدا ہوتا ہے جن میں 

ناقص غذائی عادات بھی  شامل ہیں، چند اہم وجوہات درج ذیل ہیں:

قبض کی اہم وجوہات:

  • فائبر کی کمی والی غذا کھانا
  • پانی کم  پینا
  • جسمانی سرگرمی کی کمی
  • دیر سے کھانے کی عادت
  • تناؤ اور ذہنی دباؤ
  • نیند کی کمی
  • کم ریشہ والی غذا، جیسے سفید روٹی یا چینی
  • کھانے میں فائبر کی کمی
  • پاخانے کو زیادہ دیر تک روکے رکھنا
  • جلاب کا زیادہ استعمال
  • ادویات جیسے اینٹی ڈپریسنٹس، آئرن کی گولیاں اور منشیات کا استعمال (جو قبض کا باعث بنتی ہیں)
  • نظام انہضام میں اعصاب اور پٹھوں کے ساتھ مسائل
  • آنتوں کی بیماریاں
  • طرزِ زندگی میں تبدیلی (جیسا کہ سفر کرنا، حاملہ ہونا، یا بڑھتی عمر) 

گیس  کی ممکنہ وجوہات:

  • زیادہ چربی والی یا تیز مصالحہ دار غذا کا استعمال۔
  •  غیر متوازن غذا، جیسے زیادہ جنک فوڈ کھانا
  • دودھ یا دودھ کی مصنوعات سے الرجی
  •  بہت زیادہ یا بہت کم کھانے کی عادت
  •  کھانے کے فوراً بعد لیٹ جانا
  •  ہوا نگلنا
  • کھانے میں بے ترتیبی، جیسے بہت زیادہ یا بہت کم کھانا
  • بعض دوائیں یا سپلیمنٹس
  • مرچ مصالحے یاچٹ پٹی چیزوں کا کثرت سے استعمال کرنا
  • جسم میں موجود بیکٹیریا کا گیس بنانے میں کردار
  • معدے کا ڈیری پراڈکٹ یا شکر جذب نہ کرنا
  • کھانا تیزی کے ساتھ کھانا
  • پیک ہوئے کھانے کا زیادہ  استعمال
  • سوڈا اور کولڈرنک کا بے جا استعمال
  • چھوٹی آنت میں بیکٹیریا کی غیر معمولی سطح
  •  ماہواری سے قبل سنڈروم (PMS)
  •  کاربونیٹیڈ مشروبات پینا
  •  سٹریس تناؤ
  • مشروبات سٹرا کے ذریعے  پینا
  •  بھوک نہ لگنا ، بھوک کی کمی 
  •  تمباکو نوشی
  •  چیونگم اور ہارڈ کینڈی چبانا
  •  انزائٹی بے چینی
  •  کھانے کی عدم برداشت (مثلاً، دودھ کی مصنوعات اور پھلیاں)
  •  زیادہ کھانا
  •  قبض ہونا 
  •  طبی حالات جو اپھارہ کا سبب بن سکتے ہیں وہ ہیں:
  •  آنتوں کی سوزش کی بیماری (IBD)
  •  چڑچڑاپن آنتوں کا سنڈروم (IBS)
  •  سیلیک بیماری
  •  جلودر اور ٹیومر
  •  سیلیک بیماری
  •  ڈمپنگ سنڈروم
  •  رحم کا کینسر
  •  لبلبہ میں کافی ہضم خامروں کی پیداوار نہ ہونے کے ساتھ مسائل (لبلبے کی کمی)

معدے کی خرابی کے اسباب:


معدے کی خرابی کے اسباب، قبض اور گیس کے مسائل کا قدرتی گھریلوعلاج
ویب میڈ  ویب سائٹ کے مطابق ہمارا طرزِ زندگی اور کھانے پینے کی عادات براہِ راست ہمارے ہاضمے پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ مناسب مقدار میں پانی  پینا، فائبر سے بھرپور غذا کھانا، اور باقاعدگی سے ورزش کرنا نظامِ ہضم کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ 

1۔ تناؤ اور ذہنی دباؤ:

ذہنی دباؤ یا پریشانی ہاضمے کے نظام پر منفی اثر ڈال سکتی ہے، کیونکہ یہ معدے میں تیزابیت یا دیگر مسائل  پیدا کرسکتی ہیں۔

  •   زیادہ ٹینشن یا دباؤ لینے سے نظام ہاضمہ متاثر ہوتا ہے
  • ذہنی دباؤ معدے میں تیزابیت اور السر کا باعث بن سکتا ہے

2۔پانی کی کمی:

 
جسم میں پانی کی کمی ہاضمے کی کارکردگی کو متاثر کرتی ہے، کیونکہ پانی غذا کو ہضم کرنے اور نظام انہضام کو مناسب طریقے سے کام

 کرنے میں مدد دیتا ہے۔

3۔نیند کی کمی:

نیند کی کمی ہاضمے کے عمل کو سست کر سکتی ہے اور جسم کی توانائی کے استعمال کو متاثر کر سکتی ہے۔

  1.  نیند پوری نہ ہونے سے نظام ہاضمہ سست ہو جاتا ہے۔
  2. بے  ترتیب نیند معدے میں تیزابیت بڑھا سکتی ہے۔

4۔ دواؤں کا زیادہ استعمال:


اینٹی بایوٹکس یا درد کش دوائیں معدے کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہیں۔بعض دوائیں گیس اور بدہضمی   پیدا کر سکتی ہیں۔

5۔معدے کی بیماریوں کا ہونا:


 جیسے گیسٹرائٹس، السر یا گیسٹرک ریفلوکس (GERD) جو ہاضمے کو متاثر کر سکتے ہیں۔

6۔ عدم ورزش:


جسمانی سرگرمی کی کمی نظام انہضام کو سست کر دیتی ہے اور قبض یا دیگر مسائل پیدا کر سکتی ہے۔

  •       بیٹھے رہنے سے ہاضمہ سست ہو جاتا ہے
  •      جسمانی سرگرمی کی کمی قبض کا باعث بنتی ہے

7۔ کھانے کی حساسیت:


بعض کھانے معدے میں جلن یا گیس پیدا کرتے ہیں۔ کچھ لوگ دودھ، گلوٹن یا دیگر اجزاء کے لیے حساس ہوتے ہیں، جس

 سے ہاضمے میں مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔اگر آپ ہاضمے کے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں تو بہتر ہے کہ آپ ڈاکٹر سے مشورہ کریں، تاکہ آپ کی علامات کاصحیح علاج کیا جا سکے۔

قبض اور گیس سے نجات کے لیےمؤثر 10غذائی تجاویز:


قبض اور گیس کے مساائل سے نجات کے لیےمؤثر  گھریلو طریقے


ہمارا نظامِ ہاضمہ کھانے کو غذائی اجزاء میں تبدیل کرکے جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے۔ اگر ہم اپنی ہاضمے کی صحت کا خیال نہ رکھیں تو جسم کو ضروری غذائی اجزاء جذب کرنے میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔میڈیکل نیوز ٹوڈے ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ اچھی صحت کے لیے ہمیں ایسی خوراک اور طرزِ زندگی اپنانا چاہیے جو نظامِ ہاضمہ کو فعال اور مؤثر بنائے۔ یہاں کچھ آسان مگر مفید تجاویز دی جا رہی ہیں جو آپ کے ہاضمے کو بہتر بنانے میں مدد دیں گی۔

1 ۔ زیادہ فائبر والی غذا کھائیں: 

فائبر آپ کے ہاضمے کا بہترین دوست: 


قبض اور گیس کے مسائل سے بچاو کے لیے زیادہ فائبر والی غذا کھائیں


زیادہ فائبر والی غذائیں جیسے کہ دلیہ، سبزیاں، پھل اور ثابت اناج نظامِ ہاضمہ کی بہتری کے لیے بے حد مفید ہیں۔ فائبر ہاضمے کو متحرک رکھتا ہے، قبض سے بچاتا ہے اور آنتوں کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ بواسیر اور آنتوں کی دیگر بیماریوں سے بچاؤ میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔
فائبر سے بھرپور غذائیں آپ کے معدے کو صحت مند رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ یہ آنتوں کی حرکت کو بہتر بنا کر قبض سے بچاتی ہیں۔ فائبر کے بہترین ذرائع درج ذیل ہیں:

  • مکمل اناج (Whole Grains) جیسے جئی، براؤن رائس، جو
  • سبز پتوں والی سبزیاں (Palak, Methi, Broccoli)
  • تازہ پھل، خاص طور پر سیب، ناشپاتی اور کیلے
  • دالیں، لوبیا اور چنے

2۔ پروبائیوٹکس: فائدہ مند بیکٹیریا سے دوستی کریں


فائبر کے بہترین ذرائع اور قبض اور گیس کے مسائل کا گھریلوعلاج


فائبر  دو قسم کے ہوتے ہیں: 

  • ناقابل تحلیل فائبر: 

یہ ہاضمے کے عمل میں مدد دیتا ہے اور پاخانے کو نرم رکھتا ہے۔ اس کے ذرائع میں گندم، سبزیاں اور ثابت اناج شامل ہیں۔

  • حل پذیر فائبر: 

یہ پانی جذب کرتا ہے اور پاخانے کی ساخت کو بہتر بناتا ہے۔ اس کے اچھے ذرائع میں جئی، گری دار میوے، بیج اور پھل شامل ہیں۔

3۔  چکنائی والی غذائیں کم کریں – معدہ خوش رہے گا!    

چکنائی والی غذائیں ہاضمے کے عمل کو سست کر سکتی ہیں اور قبض کا سبب بن سکتی ہیں۔ اس لیے کوشش کریں کہ زیادہ چکنائی والی غذاؤں کو فائبر والی خوراک کے ساتھ متوازن رکھیں تاکہ ہاضمہ بہتر رہے۔
زیادہ چکنائی والی غذائیں معدے پر بوجھ ڈالتی ہیں اور ہاضمے کی رفتار کو سست کر دیتی ہیں، جس کی وجہ سے قبض اور اپھارہ (Bloating) ہو سکتا ہے۔ کوشش کریں کہ:

  • فاسٹ فوڈ، پیزا، برگر اور فرائیڈ فوڈز سے پرہیز کریں
  • چکن، مچھلی اور بغیر چربی والا گوشت کھائیں
  • زیادہ تلی ہوئی اشیاء کے بجائے ابلی یا گرلڈ غذائیں استعمال کریں

4۔ دبلی پتلی پروٹین کا انتخاب کریں:

دبلی پتلی پروٹین سے مراد وہ پروٹین ہوتی ہے جس میں کم مقدار میں چکنائی اور کیلوریز ہوتی ہیں لیکن پروٹین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔پروٹین ضروری غذائی جز ہے، لیکن چکنائی والا گوشت ہاضمے پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ اس لیے بغیر چکنائی والے گوشت جیسے کہ مرغی یا مچھلی کو ترجیح دیں۔ 
یہ صحت مند غذا کا ایک اہم حصہ ہے، خاص طور پر  ہاضمہ بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے اور وزن کم کرنے، مسلز بنانے، دل کی صحت کے لیے مفید ہے، اور جسمانی توانائی بڑھانے کے لیےبھی اہم ہے۔

  • دبلی پتلی پروٹین کے ذرائع:

  1.  گوشت: چکن بریسٹ، ٹرکی، کم چکنائی والا گائے کا گوشت
  2.  مچھلی: سالمن، ٹونا، کوڈ، تلپیا
  3. انڈے: انڈے کی سفید زردی کے بغیر
  4.  دودھ کی مصنوعات: کم چکنائی والا دہی، اسکم دودھ، لو فیٹ پنیر
  5.  پودوں سے حاصل شدہ پروٹین: دالیں، چنے، لوبیا، کوئنوا، ٹوفو

  • دبلی پتلی پروٹین کے فائدے:

  1.  وزن کم کرنے میں مددگار
  2.  پٹھوں کی مضبوطی کے لیے بہترین
  3.  ہاضمہ بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے
  4.  دل کی صحت کے لیے مفید

5۔ پروبائیوٹکس کا استعمال کریں:

پروبائیوٹکس صحت بخش بیکٹیریا ہوتے ہیں جو آنتوں کی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔ یہ نظامِ ہاضمہ کو مضبوط کرتے ہیں، غذائی اجزاء کو جذب کرنے میں مدد دیتے ہیں اور معدے کی خرابیوں جیسے IBS (آنتوں کے مسائل) کو کم کر سکتے ہیں۔ دہی اور کیفر جیسے پروبائیوٹک غذائیں اپنی روزمرہ کی خوراک میں شامل کریں۔

6۔ کھانے کے اوقات مقرر کریں:

اپنی غذا کو ایک مقررہ وقت پر کھانے کی عادت ڈالیں۔ ناشتہ، دوپہر کا کھانا، رات کا کھانا اور ہلکے پھلکے ناشتے ایک مخصوص وقت پر کھانے سے ہاضمے کا نظام بہتر طریقے سے کام کرتا ہے۔
بے وقت کھانے کی عادت آپ کے ہاضمے کو خراب کر سکتی ہے۔ اس لیے کوشش کریں کہ

  • روزانہ ناشتہ، دوپہر اور رات کا کھانا ایک ہی وقت پر کھائیں
  • زیادہ دیر خالی پیٹ نہ رہیں
  • کھانے کے فوراً بعد سونے سے گریز کریں

7۔ روزانہ زیادہ پانی پیئیں:

مناسب مقدار میں پانی پینا ہاضمے کی صحت کے لیے بہت ضروری ہے۔ پانی آنتوں میں فائبر کو نرم کرتا ہے اور قبض سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔ پانی ہاضمے کے لیے اتنا ہی ضروری ہے جتنا کسی مشین کے لیے تیل۔ یہ آنتوں کو چکنا رکھتا ہے اور قبض سے بچاتا ہے۔ روزانہ کم از کم 8-10 گلاس پانی پینے کی عادت ڈالیں۔

ٹپ:   اگر آپ پانی کم پیتے ہیں تو کھیرے، تربوز، اور نارنگی جیسے پانی سے بھرپور پھلوں کا استعمال کریں۔

8۔ منفی عادات سے پرہیز کریں:

تمباکو نوشی، زیادہ کیفین اور الکوحل کا زیادہ استعمال نظامِ ہاضمہ کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ عادتیں معدے کے السر، تیزابیت اور دیگر ہاضمے کی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہیں۔

  • تمباکو نوشی چھوڑیں :

 سگریٹ نوشی معدے کے السر اور تیزابیت کا باعث بنتی ہے۔

  • کیفین اور الکحل کم کریں : 

زیادہ چائے، کافی اور الکحل معدے کی خرابی کا سبب بن سکتی ہے۔

9۔ ورزش کو معمول بنائیں:

روزانہ کی ہلکی پھلکی ورزش بھی ہاضمے کو بہتر بنانے میں مدد دیتی ہے، کیونکہ یہ کھانے کو جلد ہضم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
ورزش آنتوں کی حرکت کو بہتر بناتی ہے اور قبض کو روکتی ہے۔ روزانہ 30 منٹ کی چہل قدمی یا ہلکی ورزش کرنا نظامِ ہاضمہ کو فعال رکھتا ہے۔ اس کے لیے:

  • تیز چہل قدمی (Brisk Walk) کریں
  •  یوگا (Yoga) اور سانس کی مشقیں (Deep Breathing) آزمائیں
  • سائیکلنگ اور ہلکی ورزش کو معمول بنائیں

10۔ ذہنی دباؤ کم کریں، معدہ خوش رکھیں!

زیادہ ذہنی دباؤ ہاضمے پر منفی اثر ڈال سکتا ہے اور معدے کی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔ یوگا، گہرے سانس لینے کی مشقیں اور خوشگوار سرگرمیوں میں حصہ لینے سے دباؤ کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے، جو کہ مجموعی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔
ذہنی دباؤ (Stress) ہاضمے کے مسائل جیسے معدے میں جلن، قبض اور بدہضمی کا باعث بن سکتا ہے،اس لیے:

  • گہری سانس لینے کی مشق (Deep Breathing) کریں
  • نیند پوری کریں
  • تفریحی سرگرمیوں میں حصہ لیں

معدے کاعلاج اور گھریلوطریقے:


گیس اور قبض کے مسائل اور پیٹ کی تکلیف کا گھریلو علاج

  1. سونف اور اجوائن کا قہوہ – ہاضمہ بہتر کرتا ہے اور گیس کو کم کرتا ہے۔
  2. نیم گرم پانی میں لیموں اور شہد – قبض دور کرنے میں مددگار۔
  3. السی کے بیج – فائبر سے بھرپور، پیٹ صاف رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔
  4. پپیتا اور امرود – قدرتی ریشہ فراہم کرتے ہیں۔
  5. پودینے کی چائے – گیس اور اپھارہ کم کرنے میں مفید۔

گیس کا آسان گھریلو علاج:

پیٹ کی گیس صرف ایک وقتی تکلیف نہیں بلکہ یہ بدہضمی، اپھارہ، مروڑ اور تیزابیت جیسی کئی تکالیف کو جنم دیتی ہے۔ خوش قسمتی سے ہمارے کچن میں ایسی قدرتی اشیاء موجود ہوتی ہیں جو فوری آرام پہنچاتی ہیں۔ درج ذیل گھریلو نسخے  پیٹ کی گیس سے نجات دلانے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں:

1۔ اجوائن کا استعمال

اجوائن میں ایسے قدرتی مرکبات موجود ہوتے ہیں جو ہاضمے کو بہتر بناتے ہیں۔ آدھا چائے کا چمچ اجوائن تھوڑے سے پانی کے ساتھ دن میں ایک بار استعمال کریں۔ اسے چبا کر یا پانی میں ابال کر پینا بھی مفید ہے۔اجوائن ہاضمہ درست کرتی ہے اور گیس کم کرتی ہے۔

2۔ ادرک اور لیموں

ادرک ہاضمہ بہتر بناتی ہے اور گیس کم کرتی ہے۔ادرک کو اُبال کر قہوہ بنایا جا سکتا ہے، یا کچا بھی چبایا جا سکتا ہے۔

اس میں لیموں اور شہد شامل کر ذائقہ بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ادرک کو کوٹ کر اس پر لیموں نچوڑ کر کھانے کے بعد کھائیں یا ادرک کا قہوہ بنا کر استعمال کریں۔ یہ نسخہ  پیٹ میں جمع گیس کو نکالنے میں نہایت مؤثر ہے۔

3۔ ہینگ (اسافیٹیڈا)

ہینگ پیٹ کی گیس اور مروڑ کے لیے آزمودہ نسخہ ہے۔ ایک کپ نیم گرم پانی میں چٹکی بھر ہینگ ڈال کر پینا گیس سے فوری نجات دیتا ہے۔

4۔ زیرے کا پانی

دو کپ پانی میں ایک کھانے کا چمچ زیرہ ڈال کر ابالیں، ٹھنڈا ہونے پر نیم گرم حالت میں پئیں۔ کھانے کے بعد یہ نسخہ  پیٹ میں موجود گیس کو ختم کرتا ہے۔

5۔ پودینے کا قہوہ

پودینے کا قہوہ معدے کو سکون دیتا ہے اور کھانا جلد ہضم ہونے میں مدد دیتا ہے۔ کھانے کے بعد پودینے کی چائے پی لیں تاکہ گیس کی شکایت نہ ہو۔

6۔ الائچی کا قہوہ

الائچی کو قہوہ کی شکل میں ابال کر پینا گیس کے خاتمے کے لیے مؤثر ہے۔ یہ نہ صرف گیس کو ختم کرتی ہے بلکہ پیٹ کی چربی کم کر کے وزن گھٹانے میں بھی مدد دیتی ہے۔

7۔ دار چینی کا استعمال

دار چینی ہاضمہ بہتر کرتی ہے اور گیس کو کنٹرول کرتی ہے۔ ایک کپ نیم گرم پانی میں دار چینی کا پاؤڈر ڈال کر پئیں یا دار چینی کو ابال کر قہوہ بنائیں۔

8۔ دودھ کا استعمال

دودھ گیسٹرک ایسڈ کو متوازن رکھتا ہے اور معدے کو سکون دیتا ہے۔ اگر آپ گیس یا بدہضمی کا شکار ہیں تو دودھ کا استعمال فائدہ مند ہو سکتا ہے۔

سونف

سونف نہ صرف کھانوں کا ذائقہ بڑھاتی ہے بلکہ اسے چبانے سے پیٹ کی گیس کم ہوتی ہے۔
اس میں فائبر ہوتا ہے جو ہاضمے کو بہتر بناتا ہے، اور یہ بیکٹیریا کو بھی ختم کرتی ہے جو گیس بناتے ہیں۔

10۔ سیب کا سرکہ

ایک گلاس پانی میں ایک چمچ سیب کا سرکہ ملا کر پینا گیس کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔
یہ ایک پرانا طریقہ ہے، اور ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ پیٹ کی گیس کو کم کرتا ہے۔

11۔ آہستہ کھانا کھائیں

جلدی جلدی کھانے یا کھڑے ہو کر کھانے سے زیادہ ہوا پیٹ میں چلی جاتی ہے، جو گیس کا سبب بنتی ہے۔
کھانے کو آرام سے بیٹھ کر کھائیں اور ہر نوالہ اچھی طرح چبا کر کھائیں۔

12۔ بیکنگ سوڈا

آدھا چمچ بیکنگ سوڈا ایک گلاس پانی میں ملا کر پینے سے گیس میں آرام ملتا ہے۔
لیکن زیادہ مقدار استعمال نہ کریں کیونکہ یہ نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

13۔ لونگ کا تیل

لونگ کا تیل گیس، بدہضمی اور پیٹ پھولنے میں فائدہ دیتا ہے۔
اس میں ایسی خصوصیات بھی ہیں جو معدے کے زخموں سے بچاتی ہیں۔

14۔ پودینے کا قہوہ

پودینے کا قہوہ کھانے کے بعد پینے سے معدہ سکون میں آتا ہے اور کھانا جلد ہضم ہوتا ہے، جس سے گیس فوراً کم ہو جاتی ہے۔

14۔ . پیٹ کا مساج کریں

پیٹ کی مالش آنتوں کی حرکت کو تیز کرکے گیس کے اخراج میں مدد کرتی ہے۔ خاص طور پر بڑی آنت کے راستے کی ہلکی مساج مؤثر ثابت ہوتی ہے۔ طریقہ درج ذیل ہے:

  1. دائیں کولہے کی ہڈی کے اوپر سے آغاز کریں۔
  2. پسلی کے دائیں کنارے کی طرف دائرے کی شکل میں ہلکے ہاتھوں سے مالش کریں۔
  3. پیٹ کے اوپری حصے سے بائیں طرف جائیں۔
  4. بائیں کولہے کی ہڈی کی طرف نیچے آئیں۔

یہ عمل چند بار دہرائیں۔ اگر دورانِ مالش درد محسوس ہو تو فوراً روک دیں اور فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

15۔ پروبائیوٹکس آزمائیں:

پروبائیوٹکس وہ فائدہ مند بیکٹیریا ہوتے ہیں جو ہماری آنتوں میں رہ کر ہاضمے کے عمل کو بہتر بناتے ہیں۔ دہی، لسی اور کچھ سپلیمنٹ میں موجود پروبائیوٹکس نہ صرف نظامِ انہضام کو متوازن رکھتے ہیں بلکہ گیس اور اپھارے سے بھی نجات دلاتے ہیں۔

16۔ قبض نہ ہونے دیں:

قبض پیٹ کی گیس کی ایک عام وجہ ہے۔ اس سے بچنے کے لیے روزانہ مناسب مقدار میں پانی پینا، فائبر والی غذا لینا اور باقاعدگی سے ہلکی پھلکی ورزش کرنا نہایت ضروری ہے۔ اگر کبھی کبھار قبض کی شدت زیادہ ہو تو ماہرین کے مطابق پاخانہ نرم کرنے والی ادویات کا محدود استعمال بھی گیس کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔

یہ آسان اور قدرتی اقدامات نہ صرف گیس کے فوری علاج میں مدد کرتے ہیں بلکہ مستقل عمل کے ذریعے ہاضمے کو بہتر بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

یہ تمام گھریلو علاج نہایت سادہ، سستے اور بغیر کسی مضر اثرات کے ہوتے ہیں۔ اگر آپ کو بار بار گیس یا بدہضمی کی شکایت رہتی ہے تو ان میں سے کوئی بھی نسخہ آزمائیں — اور اگر مسئلہ مستقل ہو جائے تو طبی معائنے سے غفلت نہ برتیں۔

قبض کا آسان گھریلو علاج:

محققین کہتے ہیں کہ اگر آپ کو اکثر قبض رہتی ہے تو اسے نظرانداز نہ کریں، کیونکہ یہ ایک اہم مسئلہ ہو سکتا ہے۔ خوش قسمتی سے اس کا علاج آپ کے کچن میں موجود ہے! نیچے دیے گئے گھریلو طریقے قبض سے نجات دلانے میں مددگار ہو سکتے ہیں:

1۔ کیسٹر آئل (ارَنڈی کا تیل):

یہ تیل کئی برسوں سے قبض کے علاج کے لیے استعمال ہو رہا ہے۔ اس میں ایسے اجزاء ہوتے ہیں جو آنتوں کو حرکت میں لا کر قبض کی علامات کو ختم کرتے ہیں۔ خالی پیٹ ایک سے دو چائے کے چمچ کیسٹر آئل پینے سے صرف 8 گھنٹوں میں فائدہ محسوس ہوتا ہے۔

2۔ شیرہ (مولاسس):

شیرہ قدرتی طور پر وٹامنز اور منرلز سے بھرپور ہوتا ہے۔ خاص طور پر میگنیشیم کی وجہ سے یہ قبض میں بہت مفید ہے۔ سونے سے پہلے ایک چائے کا چمچ شیرہ پینے سے صبح قبض میں واضح کمی آتی ہے۔

3۔ پروبائیوٹک والی غذائیں:

دہی اور چھاچھ جیسی چیزیں معدے کے لیے فائدہ مند بیکٹیریا کو بڑھاتی ہیں، جو قبض کی روک تھام میں مدد دیتی ہیں۔

4۔ پانی کا زیادہ استعمال:

پانی کی کمی اکثر قبض کی بڑی وجہ ہوتی ہے۔ دن بھر مناسب مقدار میں پانی پینا نظام ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے۔ یاد رکھیں، میٹھے مشروبات یا سوڈا قبض کو مزید بڑھا سکتے ہیں، اس لیے ان سے پرہیز کریں۔

5۔ خشک آلو بخارا:

یہ فائبر سے بھرپور پھل ہوتا ہے۔ اس کا جوس یا 7 دانے دن میں دو مرتبہ کھانے سے قبض کی علامات میں واضح کمی آتی ہے۔ اگر معدے کے دوسرے امراض بھی ہوں تو پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کر لیں۔

6۔ ورزش:

سستی زندگی قبض کی بڑی وجہ ہے۔ روزانہ کم از کم 15 منٹ چہل قدمی کریں۔ کھانے کے بعد لیٹنے کے بجائے تھوڑی دیر پیدل چلیں، اس سے کھانا ہضم ہوتا ہے اور قبض نہیں ہوتی۔

7۔ فائبر والی غذائیں:

دالیں، بیج، گریاں اور سبزیاں فائبر سے بھرپور ہوتی ہیں۔ فائبر آنتوں میں نرمی پیدا کرتا ہے اور قبض کا خطرہ کم کرتا ہے۔ فائبر کھانے کے ساتھ زیادہ پانی پینا بھی ضروری ہے۔

8۔ لیموں پانی:

روزانہ صبح نہار منہ ایک گلاس نیم گرم لیموں پانی پینے سے جسم کی صفائی ہوتی ہے اور ہاضمہ بہتر ہوتا ہے۔

9۔ کشمش:

کشمش میں فائبر اور ٹارٹارک ایسڈ پایا جاتا ہے، جو نظام ہضم کو تیز کرتا ہے۔ روزانہ 14 گرام کشمش کھانے سے فائدہ ہوتا ہے۔ چیری اور خوبانی بھی فائدہ مند ہیں۔

10۔ کافی یا گرم مشروبات:

کافی میں موجود کیفین آنتوں کو حرکت دیتی ہے۔ ہربل چائے یا گرم پانی میں لیموں اور شہد ڈال کر پینا بھی مفید ہے۔

11۔ روزانہ چہل قدمی کریں:

دن میں کم از کم 15 منٹ چلنا ہاضمے کو بہتر کرتا ہے۔ کھانے کے بعد لیٹنے کی بجائے تھوڑی سی واک کریں، اس سے قبض میں بہت فائدہ ہوتا ہے۔

12۔ پودینے یا ادرک کی چائے:

پودینہ معدے کو سکون دیتا ہے اور ادرک کھانے کو جلد ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے۔

پودینے میں موجود "منتھول" آنتوں کے پٹھے آرام دہ بناتا ہے۔

13۔ صحت مند چکنائی (فیٹس):

زیتون کا تیل، نٹس وغیرہ ایسی چکنائی رکھتے ہیں جو آنتوں کو بہتر طریقے سے کام کرنے میں مدد دیتی ہے۔

14۔بچوں کی قبض کا علاج:

اگر بچے کو قبض ہو تو سائیکل کی طرح اس کی ٹانگیں ہلائیں، پیٹ پر نرمی سے مالش کریں اور فائبر سے بھرپور پھل مثلاً سیب، کیلا یا  پپیتا کھلائیں۔ یہ آسان طریقے بچوں کی تکلیف کو کم کر سکتے ہیں۔

اگر قبض کی شکایت زیادہ عرصہ تک برقرار رہے تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے کیونکہ یہ کسی بڑی بیماری کی علامت بھی ہو سکتی ہے۔

احتیاطی تدابیر:

  1. روزانہ کم از کم 8 گلاس پانی پینا
  2. متوازن غذا لینا جس میں فائبر ہو
  3. روزانہ 20-30 منٹ چہل قدمی یا ہلکی ورزش
  4. کھانے کے فوراً بعد نہ لیٹنا
  5. ذہنی دباؤ سے بچنے کی کوشش کرنا

انتباہ:

اگر ہاضمے کی خرابی مسلسل رہتی ہے، تو کسی ماہر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ اچھی خوراک، ورزش، پانی کی مناسب مقدار اور ذہنی سکون ہاضمے کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ 

خلاصہ:

قبض اور گیس کے مسائل وقتی توجہ سے ختم کیے جا سکتے ہیں، بشرطیکہ ہم اپنی خوراک، معمولات اور ذہنی حالت کا خیال رکھیں۔ قدرتی اور گھریلو طریقوں کو اپنانا نہ صرف محفوظ ہے بلکہ طویل مدتی فائدے بھی دیتا ہے۔

ہاضمے کی صحت کا تعلق براہِ راست ہمارے طرزِ زندگی اور کھانے پینے کی عادات سے ہے۔ صحت مند خوراک، مناسب پانی، باقاعدہ ورزش اور ذہنی سکون ہاضمے کو مضبوط بناتے ہیں۔ ان سادہ مگر مؤثر تدابیر پر عمل کرکے آپ نہ صرف اپنے نظامِ ہاضمہ کو بہتر بنا سکتے ہیں بلکہ مجموعی صحت اور تندرستی بھی حاصل کر سکتے ہیں۔

آپ کی رائے:

آپ قبض یا گیس سے نجات کے لیے کون سا گھریلو علاج استعمال کرتے ہیں؟
نیچے کمنٹس میں ہمیں ضرور بتائیں! آپ کی رائے ہمارے لیے قیمتی ہے۔
آپ ہاضمے کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے کیا طریقے اپناتے ہیں؟ کمنٹس میں اپنی رائے ضرور دیں!

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے