Responsive Advertisement

پلاسٹک اور ڈسپوزایبل برتنوں میں کھانا، صحت کے لیے ایک خاموش زہر

پلاسٹک اور ڈسپوزایبل برتنوں میں کھانا، صحت کے لیے ایک خاموش زہر

پلاسٹک اور ڈسپوزایبل برتنوں میں کھانا کھانا صحت کے لیے مضر

آج کل ہم سہولت کے چکر میں اکثر پلاسٹک یا ڈسپوزیبل (استعمال کے بعد پھینک دینے والے) برتنوں میں کھانا کھاتے ہیں، خاص طور پر شادیوں، تقریبات اور آفس لنچز میں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ عادت آپ کی صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے؟

پلاسٹک اور ڈسپوزایبل،  برتنوں میں کھانا کھانا صحت کے لیے مضر ہو سکتا ہے، خاص طور پر جب وہ گرم کیے جائیں یا بار بار استعمال ہوں۔ پلاسٹک اور ڈسپوزایبل (ایک بار استعمال ہونے والے) برتنوں میں کھانے پینے کی چیزیں رکھنا خاص طور پر گرم یا چکنی اشیاء کے لیے، صحت کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔ اس کی کئی وجوہات ہیں۔

پلاسٹک میں موجود زہریلے کیمیکلز:

دنیا بھر میں پلاسٹک اور ڈسپوزایبل (ایک بار استعمال ہونے والے) برتن سہولت کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ خاص طور پر دفاتر، تقریبات، شادیوں اور کھانے کے ٹیک اوے مراکز میں یہ عام ہیں۔ لیکن کیا ہم نے کبھی سوچا ہے کہ یہ سہولت ہمیں کتنی مہنگی پڑ سکتی ہے؟ جدید تحقیق بتاتی ہے کہ پلاسٹک کے برتنوں میں کھانے پینے سے صحت کو سنگین خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔

پلاسٹک کیا ہوتا ہے اور یہ کیوں خطرناک ہے؟



صحت کے طویل مدتی تحفظ کے لیے پلاسٹک کے برتنوں اور ڈسپوزایبل اشیاء کا کم سے کم استعمال کریں۔

پلاسٹک ایک مصنوعی مٹیریل ہے جو پیٹرولیم سے حاصل ہوتا ہے اور اسے مختلف کیمیکل مرکبات سے تیار کیا جاتا ہے۔

ان میں سے کئی مرکبات ایسے ہیں جو اگر کھانے میں شامل ہو جائیں تو انسانی جسم کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔

پلاسٹک کی اقسام:

پلاسٹک مختلف اقسام کا ہوتا ہے، جن میں سے چند عام استعمال ہونے والے درج ذیل ہیں:

پلاسٹک کی قسم: استعمال: خطرات:

PET (1) پانی کی بوتلیں کم خطرناک، لیکن صرف ایک بار استعمال کے لیے محفوظ

HDPE (2): دودھ، جوس کے کنٹینر نسبتاً محفوظ

PVC (3): کھڑکی، نلکیاں، کھانے کی پیکنگ خطرناک، فتھالیٹس خارج کرتا ہے

LDPE (4): شاپر بیگ، فوائل ریپ گرم کھانے میں نقصان دہ

PP (5) دہی، دوبارہ استعمال کے قابل کنٹینر زیادہ محفوظ

PS (6):   تھرموکول کپ، پلیٹیں خطرناک، اسٹائرین خارج کرتا ہے

Other (7): پولی کاربونیٹ، BPA والے برتن انتہائی خطرناک

پلاسٹک سے خارج ہونے والے نقصان دہ کیمیکل:



صحت کے طویل مدتی تحفظ کے لیے پلاسٹک کے برتنوں اور ڈسپوزایبل اشیاء کا کم سے کم استعمال کریں۔

1۔ بسفینول اے (BPA):

یہ کیمیکل پلاسٹک کو سخت بنانے کے لیے استعمال ہوتا ہے اور خاص طور پر پولی کاربونیٹ برتنوں میں پایا جاتا ہے۔

 بسفینول اے:  یہ ایک کیمیکل ہے جو سخت پلاسٹک بنانے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ پلاسٹک کے برتن اور ڈسپوزایبل پروڈکٹس کی تیاری میں مختلف کیمیکل کے استعمال ہوتے ہیں، جن میں بی پی اے (بیسفینول اے) اور فتھالیٹس شامل ہیں۔ یہ کیمیکل حرارت یا وقت کے ساتھ پگھل کر کھانے یا پانی میں شامل ہو سکتے ہیں، خاص طور پر:

  • جب پلاسٹک کے برتنوں کو مائیکرو ویو میں گرم کیا جاتا ہے
  • جب پرانے یا خراش والے برتن استعمال ہوتے ہیں
  • جب تیزابیت والے یا گرم کھانے ان برتنوں میں رکھے جاتے ہیں

صحت پر اثرات:

  1. جسمانی ہارمونز میں بگاڑ
  2. مردانہ و زنانہ بانجھ پن
  3. بچپن میں قبل از وقت بلوغت
  4. دل کی بیماریوں کا خدشہ
  5. ذیابیطس کا امکان
  6. دماغی نشوونما پر منفی اثر

2۔ Phthalates (فتھالیٹس):

یہ کیمیکل پلاسٹک کو نرم اور لچکدار بنانے کے لیے شامل کیے جاتے ہیں، خصوصاً PVC میں۔

صحت پر اثرات:

  1. جگر، گردے، اور پھیپھڑوں کو نقصان
  2. بچوں کی ذہنی نشوونما میں تاخیر
  3. قوتِ مدافعت کی کمزوری
  4. مردوں میں ٹیسٹوسٹیرون کی سطح میں کمی

3 Styrene (اسٹائرین):

یہ خاص طور پر تھرموکول جیسے PS پلاسٹک میں پایا جاتا ہے۔

صحت پر اثرات:

  1. کینسر کا خطرہ
  2. اعصابی نظام پر منفی اثر
  3. آنکھوں، ناک اور گلے میں جلن

پلاسٹک کے برتن میں گرم کھانے میں خطرہ کیوں بڑھ جاتا ہے؟



صحت کے طویل مدتی تحفظ کے لیے پلاسٹک کے برتنوں اور ڈسپوزایبل اشیاء کا کم سے کم استعمال کریں۔


پلاسٹک کے مالیکیول عام درجہ حرارت پر کم متحرک ہوتے ہیں، لیکن جیسے ہی انہیں حرارت دی جاتی ہے یا ان میں گرم، چکنا یا تیزابی کھانا رکھا جاتا ہے، تو یہ مالیکیول تیز حرکت کرتے ہیں اور کیمیکل آسانی سے کھانے میں شامل ہو سکتے ہیں۔

یہ عمل درج ذیل صورتوں میں زیادہ خطرناک ہو جاتا ہے:

  1. گرم چائے یا کافی پلاسٹک یا تھرموکول کپ میں
  2. مائیکروویو میں عام پلاسٹک کنٹینر استعمال کرنا
  3. گرم یا چکنا کھانا ڈسپوزایبل پلیٹ میں ڈالنا
  4. کھانے کو طویل عرصہ پلاسٹک کنٹینر میں رکھنا

بچوں اور حاملہ خواتین پر اثرات:

بچے، خاص طور پر شیرخوار، سب سے زیادہ حساس ہوتے ہیں۔

اگر BPA یا فتھالیٹس جیسے کیمیکل ماں کے جسم کے ذریعے بچے تک پہنچیں تو درج ذیل اثرات مرتب ہو سکتے ہیں:

  1. دماغی نشوونما میں تاخیر
  2. ہارمونی توازن میں خرابی
  3. سیکھنے کی صلاحیت میں کمی
  4. قبل از وقت پیدا ہونے کا خطرہ

سائنسی تحقیقی شواہد:

FDA (امریکہ کا فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن): BPA کو بچوں کی فیڈنگ بوتلوں اور دودھ کے کنٹینرز سے نکال چکا ہے۔
WHO (ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن): فتھالیٹس کو ممکنہ طور پر انسانی صحت کے لیے مضر قرار دے چکا ہے۔
Harvard Medical School کی ایک تحقیق کے مطابق: صرف ایک ہفتہ پلاسٹک کے برتنوں میں کھانے سے  پیشاب میں BPA کی سطح 60 فیصد بڑھ گئی۔

ممکنہ بیماریوں کی فہرست:

  1. کینسر (خصوصاً چھاتی، پروسٹیٹ)
  2. بانجھ پن
  3. ہارمونی نظام کی خرابی
  4. دماغی بیماریوں کا خدشہ
  5. ذیابیطس اور بلڈ پریشر
  6. مدافعتی نظام میں کمی
  7. جگر، گردے اور دل کی بیماریاں

محفوظ متبادل کیا ہیں؟



صحت کے طویل مدتی تحفظ کے لیے پلاسٹک کے برتنوں اور ڈسپوزایبل اشیاء کا کم سے کم استعمال کریں۔

استعمال: نقصان دہ چیز: متبادل:

پینے کا پانی: پلاسٹک بوتل: شیشے یا سٹیل کی بوتل
کھانے کی پیکنگ: ڈسپوزایبل پلاسٹک: ایلومینیم فوائل، بایوڈیگریڈیبل باکس
کھانے کے برتن: تھرموکول پلیٹ: سٹیل، شیشہ، سرامک برتن
بچوں کی بوتل:    BPA والا پلاسٹک: BPA فری یا شیشہ
مائیکروویو برتن:   عام پلاسٹک: "Microwave Safe" یا گلاس کنٹینر

احتیاطی تدابیر:

  1.  گرم کھانے کو پلاسٹک میں نہ رکھیں
  2.  مائیکروویو میں صرف محفوظ برتن استعمال کریں
  3.  پلاسٹک کے پرانے، خراش زدہ برتن فوراً پھینک دیں
  4.  ڈسپوزایبل برتن صرف انتہائی مجبوری میں استعمال کریں
  5.  بچوں کے برتن ہمیشہ معیاری، محفوظ مواد سے بنے ہوں
  6.  مارکیٹ سے BPA-Free لیبل والے برتن ہی خریدیں

خلاصہ:

پلاسٹک اور ڈسپوزایبل برتن وقتی طور پر سستے اور آسان ضرور لگتے ہیں،
لیکن ان کے مسلسل استعمال سے جسم میں زہریلے مادے جمع ہو سکتے ہیں جو دیرپا بیماریوں کی بنیاد بنتے ہیں۔
اگر ہم صحت مند زندگی چاہتے ہیں، تو ہمیں فوری طور پر اپنی روزمرہ عادات پر نظرثانی کرنی ہو گی۔
قدرتی، پائیدار اور محفوظ برتن ہی ہماری اور ہمارے بچوں کی صحت کی ضمانت ہیں۔
صحت کے طویل مدتی تحفظ کے لیے پلاسٹک کے برتنوں اور ڈسپوزایبل اشیاء کا کم سے کم استعمال کریں۔ اگرچہ یہ سہولت بخش ہیں، لیکن ان کے استعمال سے جڑے صحت کے خطرات سائنسی طور پر ثابت ہو چکے ہیں، خاص طور پر بچوں، حاملہ خواتین، اور حساس افراد کے لیے۔

آپ کی رائے :

 اب جانیں!
پلاسٹک کے برتنوں کے پیچھے چھپے صحت کے خطرات سے خود کو اور اپنے پیاروں کو بچائیں۔
 مکمل مضمون پڑھیں اور آج ہی اپنے کچن کو محفوظ بنائیں!
 صحت مند زندگی کا آغاز ایک برتن سے ہو سکتا ہے۔
شیئر کریں تاکہ یہ معلومات دوسروں تک بھی پہنچے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے